اس دن 2،000 کرایہ تھوڑا لگ رھا تھ


چھٹی تھی
میں گھر پر ہی تھا،گھنٹی بجی، دروازہ کھولا،
ایک مہذب سے آدمی باھر کھڑے تھے
جی فرمائیے ،،،؟
مجھے، رانا ریاض احمد صاحب
نے بیجھا ھے کہ آپکو کرائے دار کی ضرورت ھے.
ہاں یاد آیا،رانا صاحب سے میں نے ہی عرض کی تھی.
گھر کا اوپر والا پورشن کرائے پر دینا ھے.
تنخواہ سے خرچے پورے نہیں ھو پا رھے تھے.
بہرحال میں نے انہیں 3،000 بتایا.
2،000 پر بات طے پائ
وہ
تو چلا گیا لیکن پھر مجھے افسوس ھوا، کم بتایا.
بیگم غصہ کرے گی بقول اسکے ،2،000 تو صرف بچوں کی فیس ھے .بیگم ایم اے انگلش تھی،انگریزی سکول میں پڑھاتی تھی مگر ھمارا گزارا پھر بھی مشکل سے ھو رھا تھا.
بہرحال اگلے دن وہ لوگ شفٹ ھو گئے،بیوی نے شرعی پردہ کیا ھوا تھا 3 بچے تھے مہذب اور خوبصورت.
چند دن بعد دفتر سے آیا،بیوی نےبتایا
بچوں کو اوپر بیبی کے پاس قرآن پڑھنے بیجھا ھے،بہت اچھا پڑھاتی ھیں،انکے بچے بہت خوب صورت قرآت کرتے ھیں.
ایک دن باھر جانے لگاتو
بیوی سے پوچھ ھی لیا،پارلر جائے گی ،؟
وہ مہینے میں چار ،پانچ مرتبہ جاتی تھی،
کہنے لگی،فضول خرچی ھے،
جتنی خوب صورتی چہرے پر 5 بار وضو کرنے، نماز پڑھنے اور تلاوت سے آتی ھے، اچھے خیالات رکھنے سے آتی ھے ،کسی چیز سے نہیں آتی،
اگر زیادہ ضرورت ھے تو گھریلو استعمال کی چیزوں سے ھی چہرے پر نکھار رھتا ھے.
ایک روز
میں کیبل پر ڈرامہ دیکھ رھا تھاتو میرے چھوٹے بیٹے نے بغیر پوچھے ٹی وی بند کر دیا، ادب سے میرے پاس آکر بیٹھ گیا،
بابا ،یہ بےکار مشغلہ ھے، میں آپکو پیارے نبی
صلی اللہ علیہ وسلم کا واقعہ سناؤں.
مجھے غصہ تو بہت آیا لیکن
اپنے بیٹے کی ذبانی غار ثور کا واقعہ سنکر دل بھر آیا
پوچھا ،تمہیں کس نے بتایا.
بولا ،استانی جی نے ،وہ قرآن پڑھانے کے بعد آپ
صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کے بارے بتاتی ھیں.
اپنے گھر اور بیوی کی تیزی سے بدلتی حالت دیکھکر میں حیران تھا ،ایک دن بیوی نے شاپنگ پر جانے کو کہا، کافی دنوں بعد کہا تھا، میں بخوشی تیار ھو گیا
پوچھا کیا خریدنا ھے ،کہنے لگی ،برقعہ
چند روز بعد اسنے مجھے کافی سارے پیسے دئیے،فریج کی باقی قیمت ادا کر دیں، یہ کہاں سے آئے؟ وہ ہنس دی ،پس انداز کرنے والی عورت ھی اچھا اور سلجھا ھوا گھر چلا سکتی ھے.
مجھے اس پر بے حد پیار آیا، اب وہ لڑتی بھی نہیں تھی،ادب سے بات کرتی تھی.
سکون میرے اندر تک پھیل گیا..
خود
بھی نماز پڑھتی اور بچوں کو وقت پر نماز پڑھنے بیجھتی،مجھے محسوس ھوا نجات کا راستہ تو یہ تھا
مجھے ،
اس دن 2،000 کرایہ تھوڑا لگ رھا تھا ،ایک چھوٹے سے کمرے کا لیکن میرا گھر ایمان وسکون کی دولت سے بھر گیا تھا،
اوریہ انہی
2،000 والوں کی صحبت کی برکت تھی.

Comments